شعیب ملک نے بابر اعظم کو ایک برادرانہ مشورہ دے دیا۔

اسلام آباد: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے موجودہ کپتان بابر اعظم کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی کپتانی سے دستبردار ہونے پر غور کرنے کے بجائے صرف بطور کھلاڑی اپنی کارکردگی پر توجہ دیں۔
ملک نے یہ بات احمد آباد میں حال ہی میں منعقدہ ایک میچ میں ہندوستان کے خلاف پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد کہی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک میچ میں ایک بھی ہار پاکستانی ٹیم کے لیے دنیا کے خاتمے کی علامت نہیں ہونی چاہیے اور یہ سیکھنے اور آگے بڑھنے کی کوشش کرنے کا وقت ہے۔
شعیب ملک کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے یہ صحیح لمحہ ہے کہ وہ اس شکست سے سبق لے اور ترقی کی کوشش کرے۔ انہوں نے زور دیا، "ہمیں ابھی جاگنے کی ضرورت ہے۔ ابھی آٹھ میچ باقی ہیں اور یہ وہی 15 کھلاڑی ہیں جن پر ہمیں بھروسہ کرنا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بابر کو کپتانی چھوڑ کر بطور کرکٹر کھیلنا چاہیے۔ میں یہ اس لیے نہیں کہہ رہا کہ آج ہم ہار گئے ہیں۔ یہ بات میں پہلے بھی انٹرویوز میں کہہ چکا ہوں۔
سابق کپتان کا ماننا ہے کہ بابر بطور کھلاڑی اپنے اور ٹیم کے لیے بہت کچھ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے ریمارکس دیے، "میرے خیال میں جب بابر قائدانہ کردار میں ہوتے ہیں، تو وہ آؤٹ آف دی باکس پرفارمر کے طور پر نہیں سوچتے۔"
شعیب ملک نے یہ بھی کہا کہ بابر کی ذاتی کارکردگی اور قیادت کو ملایا نہیں جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان کی انفرادی کارکردگی دنیا بھر میں اعلیٰ ترین ہے لیکن طویل عرصے تک کپتان رہنے کے باوجود ان کی قائدانہ صلاحیتوں میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی۔